HOME

Saturday 18 April 2020

Constellations


*ستاروں کے جھمکے "Constellations"*


کانسٹیلیشن Constellation قدیم لاطینی زبان کے لفظ cōnstellātiō  سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے "set of stars" ستاروں کے گروپ ۔ ۔ اس کے بعد یہ لفظ Constellation  چودھویں صدی میں انگریزی میں استعمال ہونے لگا۔ اردو میں اس کا ترجمہ ستاروں کے جھمکے یا جھرمٹ سے کیا جاتا ہے لیکن جھمکے لفظ زیادہ درست معلوم ہوتا ہے کیوں کہ لفظ جھرمٹ Star Cluster کے لئے بھی بولا جاتا ہے جو کہ ایک الگ فلکیاتی اصطلاح ہے۔
ستاروں کے جھمکے constellations  درحقیقت متعدد ستاروں کے گروپ ہیں جو آسمان پر مختلف شکلیں  Patterns بناتے ہیں۔ ان ستاروں کے گروپ سے مختلف جانوروں، انسانوں اور مختلف تصوراتی و افسانوی مخلوقات اور عام ضرورت کی اشیا جیسے خوردبین Microscope قطب نما Compass اور تاج Crown  وغیرہ کی شکلیں بنتی ہیں۔
آسمان کو 88 جھمکوں Constellations  پر تقسیم کیا گیا ہے جن میں مشہور یونانی فلکیات دان بطلیموس Ptolemy کے نامزد کئے گئے 48 جھمکے بھی شامل ہیں۔
ان جھمکوں کی نشاندہی قدیم بابل کے باشندوں نے کی تھی جن کی تاریخ 3000 سال پرانی ہے ۔ قدیم زمانے میں لوگوں نے ان ستاروں سے بننے والی فرضی شکلوں کو غار کی دیواروں میں بنایا تھا جن کی مدد سے مزید شکلوں کو بناکر پورے آسمان پر تقسیم کیا گیا ہے۔
ان پر ہر زمانے میں تحقیق ہوتی گئی نئے نام شامل ہوتے گئے بالآخر 1928 میں عالمی فلکیاتی کمیٹی  International Astronomical Union نے متفقہ طور 88 جھمکوں کو تسلیم کیا۔
ستاروں کے جھمکے  اصل میں ستاروں کے درست مقام کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ان جھمکوں میں بعض ستارے تیز روشن اور بعض مدھم ہوتے ہیں زیادہ روشن ستارے یا تو زمین سے قریب ہونے کی وجہ سے یا حجم میں بڑے ہونے کی وجہ سے تیز روشن دکھائی دیتے ہیں۔
یہ تمام ستاروں کے جھمکے زمین پر ہر جگہ سے نظر نہیں آتے بلکہ ان کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
۱۔ شمالی نصف کرے کے جھمکے Northern Hemisphere Constellations
۲۔ جنوبی نصف کرے کے جھمکے Southern Hemisphere Constellations
شمالی نصف کرے کے لوگوں کو صرف شمالی جھمکے ہی دکھائی دے سکتے ہیں اور جنوبی نصف کرے کے لوگوں کے صرف جنوبی جھمکے ہی دکھائی دے سکتے ہیں۔
اور زمین کی سورج کے گرد گردش کی وجہ سے ہر مقام سے سال کے چاروں موسم میں الگ الگ ستاروں کے جھمکے دکھائی دیتے ہیں۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ سال کے مختلف مہینوں میں زمین ہمارے سورج کے گرد گھموتی ہوئی الگ الگ مقام پر پہنچتی ہے۔ فرض کریں زمین جنوری میں جس جگہ پر ہے جولائی میں اس کے عین مقابل سورج کے دوسری جانب ہوگی لہذا جنوری میں رات کے وقت آسمان پر الگ ستارے دکھائی دیں گے اور جولائی میں رات کے وقت الگ۔ اس کو سمجھنے کے پوسٹ میں اوپر دائیں جانب تصویر کو سمجھیں۔
یہ ستاروں کے جھمکے انتہائی مفید ہیں کیوں کہ ان سے ستاروں کی صحیح سمت کا پتا لگایا جاسکتا ہے ان فرضی لکیروں سے بننے والی شکلوں Patterns کے ذریعے ہم آسمان پر کسی بھی ستارے کی جگہ کا تعین آسانی سے کرسکتے ہیں۔
ان جھمکوں کو قدیم زمانے سے مختلف کاموں کے لئےاستعمال کیا جاتا رہا ہے جن میں سال کا کیلنڈر، مہینوں کا حساب اور فصلوں کی کٹائی وغیرہ کی تاریخوں کا تعین شامل ہے۔
ان جھمکوں کے ذریعے آسمان پر واقع مخلتف اجسام جیسے سیارے، کہکشاں، سورج اور چاند وغیرہ کی نشادہی بھی کی جاتی ہے جیسے کہا جاتا ہے آج سیارہ زہرہ عقرب Scorpion  نامی جھمکے میں ہے تو جب آپ اس جھمکے پر نظر ڈالیں گے تو آپ کو سیارہ زہرہ نظر آجائے گا۔
ایک بہت اہم کام جو ان جھمکوں سے لیا جاتا ہے وہ نیویگیشن Navigation ہے یعنی ان سے سمت کا تعین بھی کیا جا سکتا ہے دب اکبر Usra Major  نامی جھمکے کی مدد سے ہم آسانی سے قطب تارے کا پتا لگا سکتے ہیں قطب تارہ Polar star / North Star ہمیشہ شمال کی نشاندہی کرتا ہے اور آسمان پر قطب تارے کی بلندی معلوم کرکے ہم اپنی جگہ کے عرض البلد Latitude  کا پتا لگا سکتے ہیں اسی سے ماہی گیر سمندر کی حدود کا تعین کرتے ہیں اور جہاز رانی میں یہ طریقہ قدیم زمانے سے کار آمد ہے۔ اسی طریقے سے قبلے کا تعین بھی کیا جاتا ہے قطب تارے سے شمال کا تعین ہوتا ہے جس کے بعد کسی متعین جگہ کے قبلے کے زاوئے سے قبلے کا تعین کیا جاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment