HOME

Showing posts with label HEALTH TIPS. Show all posts
Showing posts with label HEALTH TIPS. Show all posts

Saturday 23 May 2020

تربوز کے فوائد






تربوز کے فوائد


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تربوز تناول فرمایا:
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ’’تربوز ایک کھانا بھی ہے اور مشروب بھی، اسے ریحان (خوشبودار پودا تلسی) کے ساتھ استعمال کرو تو یہ مثانہ دھو کر صاف کر دیتا ہے، پیٹ کی صفائی کرتا ہے چہرے کو نکھارتا ہے...!!!!

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تازہ پکی ہوئی کھجوروں کے ساتھ تربوز کھایا کرتے تھے، ہم اس کھجور کی گرمی کو تربوز کی ٹھنڈک کے ذریعے اور تربوز کی ٹھنڈک کو کھجور کی گرمی کے ذریعے ختم کرتے ہیں، کھانے سے پہلے تربوز کا استعمال پیٹ کو دھو کر صاف کر دیتا ہے اور اس کی بیماریوں کو بھی دور کر دیتا ہے...!!!!
(ابن عساکر) 

تربوز کو گرمی کا توڑ کرنے والا پھل کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا، موسم گرما کا یہ خصوصي پھل نہ صرف گرمی بھگانے میں مدد فراہم کرتا ہے بلکہ یہ ذائقہ دار پھل کئی موزی بیماریوں کو پیدا ہونے سے بھی روکتا ہے، گرم موسم جیسے ہی اپنا رنگ دکھاتا ہے تو یہ دو رنگی پھل سب کی ضرورت بن جاتا ہے، کیونکہ تربوز پانی کی کمی پوری کرنے ميں انتہائی معاون و مددگار ہے...!!!!

تربوز کو نہار منہ کھانہ بہت فائدہ مند ہے، لیکن اسے کھانے سے پہلے اور بعد میں پانی نہ پئیں، کیونکہ اس میں 90 فیصد پانی ہوتا ہے اس لیے اگر ساتھ ہی پانی پی لیا جائے تو اس سے فوڈ پوائزننگ کا خطرہ رہتا ہے، عام طور پر تربوز بیج نکال کر کھایا جاتا ہے حالانکہ اس کے بیج اور چھلکے بھی انتہائی مفید ہیں، بیج اگر پھل کے ساتھ کھائے جائیں تو ہاضمے میں مدد دیتے ہیں...!!!!

اگر تربوز کے بیج ساتھ نہ کھائے جائیں تو انہیں نکال کر الگ سے پیسا جاسکتا ہے، انہیں دودھ میں شامل کر کے استعمال کرنا السر کے مریضوں کیلئے انتہائی مفید ہے، رمضان میں تو تربوز کو سحر و افطار میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، جو پانی کی کمی کو بخوبی دور کرے گا اسے پسی کالی مرچ اور نمک چھڑک کر کھانا زیادہ مفید رہتا ہے...!!!!

رات میں تربوز کھانے سے گریز بہتر ہے، اس کے مقابلے میں نہار منہ یا دوپہر میں کھائیں بہترین طریقہ یہ ہے کہ بازار سے پھل خریدنے کے بعد اسے ڈائریکٹ فریج فریزر میں رکھنے کے بجائے گھنٹہ دو گھنٹہ پانی میں ڈبو دیں تا کہ اس کی گرمی نکل جائے اس کے بعد کاٹ کر فریج میں رکھ سکتے ہیں، کٹے ہوئے تربوز کو دن میں ہی استعمال کر لیں تو بہتر ہے کیونکہ یہ فریج میں رکھا ہو تو گیس سسٹم کے باعث نقصان دہ ہو سکتا ہے...!!!!

تربوز کھانے کی بجائے اس کا جوس بنا کر بھی پیا جا سکتا ہے، اس کے ٹکڑوں کو بلینڈ کر کے کالی مرچ، نمک اور لیموں کا رس ڈالیں۔ ذائقے کے ساتھ ساتھ افادیت میں بھی بہترین ہے، کیونکہ تربوز 90 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے اس لیے کبھی بھی اسے کسی دوسرے پانی والے پھل جیسے کہ خربوزے وغیرہ کے ساتھ استعمال نہ کریں...!!!!

تربوز سے لطف اندوز ہونے کے کئی طریقے ہیں، اسے دہی اور آئس برگ میں ڈال کر کالی مرچ یا دکنی مرچ شامل کر کے کھائیں اور لطف اٹھائیں، تربوز و ٹامنز اے اور بی کا خزانہ ہے۔ اس کے چھلکے سے مزیدار سبزی بھی تیار کی جاسکتی ہے۔ کافی زیادہ مقدار میں پیاز کاٹ کر اسے ہلکا فرائی کرلیں اور پھر اس میں لہسن ادرک کا پیسٹ ، عام ہانڈی میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات ڈال کر بھون لیں اور دم پر رکھ دیں۔ مزیدار سبزی تیار ہے...!!!!

تربوز ٹھنڈا پیشاب آور ہے، پیاس بجھانے والا ہے، بخار ہٹانے والا ہے، پیشاب کی جلن کو کم کرتا ہے، اس کے بیج بھی پیشاب اور ٹھنڈے اور طاقت ور ہیں، منی پیدا کرتا ہے اور جرثوموں کی افزائش بڑھاتا ہے، گردوں کی سوجن دور کرتا ہے اور گردوں کے امراض کی وجہ سے سوجنے والے پاؤں کو بھی ٹھیک کرتا ہے...!!!!


💞پوسٹ اچھی لگے تودوسروں کی بھلائ کے لئے شیئر ضرور کریں💞


Wednesday 20 May 2020

فیشل



💕فیشل کرنا کوئی مشکل نہیں ہے اور یہ گھر پر بھی بآسانی ہوسکتا ہے جس پر زیادہ لاگت نہیں آتی  کیوں کہ تمام اشیاء گھر پر ہی مل جائیگی💕
 💕اس کے لیے یہ سامان اکٹھا کرلیں: تولیہ، روئی، ٹشو پیپر، برتن میںگرم پانی، ہیئر بینڈ، کلینزنگ کریم، اسکرب، ماسک، زیتون یا ناریل کا تیل، چند جڑی بوٹیاں اور اسکن ٹونک۔
 آپ پریشان نہ ہوں کہ یہ سب کہاں سے آئے گا! آپ یہ سب کچھ گھر پر بنائیں گی۔ سب سے پہلے اپنے بالوں کو ہیئر بینڈ سے اچھی طرح باندھ لیں...💕
آلمنڈ کلینزنگ کریم:
دو انڈوں کی زردی اور 1255 گرام شہد کو اچھی طرح مکس کریں۔ ایک الگ پیالی میں 1/4 کپ بادام کا تیل اور 60 گرام بادام پسے ہوئے ملائیں۔ اب ان دونوں آمیزوں کو ملا دیں، ساتھ آدھا چائے کا چمچ میٹھا سوڈا بھی شامل کریں۔ آپ اس کریم کو دو ماہ تک فریج میں رکھ کر استعمال کرسکتی ہیں۔
کلینزنگ کریم کو نقطوں کی طرح پورے چہرے اور بدن پر لگا کر مساج کریں💕
مساج کا طریقہ:
 مساج گردن سے شروع کریں، انگلیوں کو نیچے سے اوپر حرکت دیں۔ چہرے پر مساج کرتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو اس طرح رکھیں کہ ایک انگلی ہونٹ کے اوپری حصے پر اور تین انگلیاں ٹھوڑی پر ہوں۔ اب دائیں ہاتھ کو دائیں اور بائیں ہاتھ کو بائیں طرف حرکت دیں۔ گالوں پر انگلیوں کو دائرے کی صورت میں گھمائیں اور انگلیوں کو نیچے سے اوپر لے کر جائیں۔ ناک کے اطراف انگوٹھے سے گولائی میں مساج کریں۔ ناک کے اوپر ہڈی پر شہادت کی انگلی کو آگے پیچھے حرکت دے کر مساج کرنا ہے۔
آنکھوں پر شہادت کی انگلی کو گول گھمائیں💕
 پیشانی پر بھی دائرے کی صورت میں مساج کریں یا پیشانی کے وسط سے انگلیوں کو دائیں اور بائیں حرکت دیں۔ کلینزنگ اور اسکرب میں مساج کا یہ عمل تین تین بار کرنا ہے۔
 جن کی جلد خشک یا نارمل ہو وہ زیتون یا ناریل کے تیل سے مساج کرکے روئی سے صاف کریں
💕
فیس اسکرب:
 دال مسور، مونگ اور چنا کو یکساں مقدار میں لیں اور دودھ، دہی یا شہد کے ساتھ اچھی طرح مکس کرکے چہرے اور گردن پر نرم ہاتھوں سے مساج کریں، پھر منہ دھو لیں💕
بھاپ لینا:
 برتن میں پانی گرم کریں، جب ابال آنے لگے تو پانی میں ایک لیموں کا رس، ساتھ چھلکے، پودینہ کی چند پتیاں اور تھوڑا سا عرقِ گلاب ڈال دیں۔ تین چار منٹ پکنے دیں، کسی ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں آپ بآسانی کھڑے ہوکر بھاپ لے سکیں، اپنا چہرہ بھاپ سے 8 سے 10 انچ کے فاصلے پر رکھ کر بھاپ لینے کا عمل شروع کریں۔ سر کو تولیے سے کور کرلیں کہ بھاپ باہر نہ نکلے۔ تین سے پانچ منٹ تک بھاپ لیں۔ بھاپ سے چہرہ ہٹا کر کچھ دیر تولیے سے کور رہنے دیں اور پھر ٹشو سے صاف کرلیں💕
ماسک:
 دو کھانے کے چمچ شہد دو کھانے کے چمچ دودھ میں ملا کر چہرے اور گردن پر دس منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
 خشک اور داغ دھبوں والی جلد کے لیے جئی کا آٹا، شہد اور دہی ملا کر پیسٹ بنا لیں، چہرے اور گردن پر دس سے پندرہ منٹ لگا رہنے دیں اور پھر نیم گرم پانی سے دھو لیں💕
 ماسک آنکھوں اور ہونٹوں کے اوپر نہ لگائیں۔ ماسک لگاکر آنکھوں پر کھیرے کے قتلے رکھیں، اس سے آنکھوں کو سکون ملے گا۔
 آخر میں ٹونر عرق گلاب لگائیں۔ اگر جلد پر دانے ہیں تو برف سے مساج کرکے عرقِ گلاب لگائیں...💕
💕پوسٹ اچھی لگے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں💕


کالی مرچ کے فوائد




کالی مرچ کی خصوصیات اور فوائد

دنیا میں کوئی بھی چیز رائیگاں نہیں ہے ہر چیز میں اﷲ تعالیٰ نے کوئی نہ کوئی افادیت ضرور رکھی ہے اسی طرح کالی مرچ جو دیکھنے میں ایک چھوٹا سا دانہ لگتا ہے لیکن قدرت نے اس میں ہمارے لئے کئی فائدے چھپا رکھے ہیں۔ اس مضمون کو پڑھنے کے بعد آپ کو کالی مرچ کے فوائد سے آشنائی ہو جائے گی۔

کالی مرچ کو مصالحوں کی ملکہ کہا جاتا ہے کالی مرچ کو آپ اپنے سٹور میں کئی سال تک محفوظ رکھ سکتے ہیں اس میں کیمیائی مرکبات ہونے کی وجہ سے اسے نہ ہی جانور کھاتے ہیں اور نہ ہی اس کو کسی قسم کا نقصان پہنچتا ہے۔

کالی مرچ پہاڑوں اور اونچی چٹانوں پر اگتی ہے یہ ایک بیل نما پودا ہوتا ہے اس کی بیل چار میٹر لمبی ہوتی ہے جس پر چوڑے اور نوکدار پتے لگتے ہیں اور اس پر کالے رنگ کا پھل لگتا ہے اسی لئے اس کو کالی مرچ کے نام سے پکارا جاتا ہے جبکہ انگریزی میں اس کو Black Pepper کہتے ہیں اور اس کا نباتاتی نام Nigrum Piper ہے ۔

100 گرام کالی مرچ میں وٹامن اے 10%,وٹامن سی 35%،وٹامن ای 30%،سوڈیم 3%،پوٹاشیم 27%،کیلشیم 44%،آئرن 360%،فاسفورس 25%،زنک 13% اور میگنیشیم 48.5% موجود ہے۔ ایشیا میں زیادہ تر لوگ سبز اور سرخ مرچ کا استعمال کرتے ہیں لیکن یورپ میں کالی مرچ کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے۔

اس پر لگنے والے پھول بہت خوبصورت ہوتے ہیں اس لئے اس کو باغوں میں بھی لگایا جاتا ہے۔اس پر لگنے والے پھول پہلے سبز اور پھر سرخ ہوجاتے ہیں اور یہ انگوروں کے گچھے کی طرح لگتے ہیں جب ان کو خشک کیا جاتا ہے تو یہ سیاہ ہو جاتے ہیں۔اگر اس کا چھلکا اتارا جائے تو یہ سفید بیج کی شکل میں نکل آتی ہے ۔کالی مرچ کا استعمال ثابت یا پیس کر بھی کیا جاتا ہے۔دونوں حالتوں میں اس کی افادیت برقرار رہتی ہے ۔

کالی مرچ ایک بہترین آکسیڈنٹ اور اینٹی بیکٹریل ہے۔ کالی مرچ ویت نام،بھارت،سری لنکا،جاپان،کوریا،تھائی لینڈ،چائنا،برازیل اور انڈونیشیا میں کاشت کی جاتی ہے اور انہی ممالک سے یورپ میں برآمد کی جاتی ہے۔ کالی مرچ کا ستعمال ہر گھر اور ہوٹل میں کیا جاتا ہے یہ نہ صرف کھانوں کو لذیذ بناتی ہے بلکہ ہماری صحت کی بھی ضامن ہے اس مضمون میں میں آپ کو کالی مرچ کی خصوصیات اور فوائد سے متعلق بتانے کی کوشش کروں گا۔

کالی مرچ کی خصوصیات:
اس کی ایک بہت بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس کے استعمال کرنے والے کا ہاضمہ اور معدہ تندرست رہتا ہے ۔اس کا استعمال کرنے والا ڈائیریا اور قبض جیسی موذی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔کالی مرچ کے استعمال سے خواتین چھاتی کے کینسر سے بچ سکتی ہیں۔چھاتی کے کینسر کا مرض اب ہمارے ملک میں بڑھتا جا رہا ہے۔اس کے استعمال سے جلد کے مردہ خلیات کو تقویت ملتی ہے۔

کالی مرچ کے فوائد:
٭کالی مرچ جسم میں گرمی پیدا کرتی ہے۔٭کالی مرچ کے استعمال سے حافظہ قوی ہوتا ہے۔٭ کالی مرچ بھوک کو بڑھاتی ہے۔٭کالی مرچ پیشاب آور ہے۔٭کالی مرچ کے استعمال سے خواتین میں حیض کا خون جاری ہو جاتا ہے۔٭برص اور کوڑھ کے مرض میں اس کا استعمال فائدہ مند رہتا ہے۔٭حلق میں سوزش ہو تو بھی مفید ہے۔٭قبض سے نجات مل جاتی ہے۔٭کالی مرچ کے استعمال سے موٹاپا نہیں ہوتا۔٭آنتوں کے لئے مفید ہے۔٭پیٹ میں گیس بننے کے عمل کو روکتی ہے۔٭کالی مرچ کے استعمال سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔٭کالی مرچ ہمارے پٹھوں ،جگر اور معدہ کو طاقت دیتی ہے۔٭دمہ اور کھانسی کے مرض میں کھانا مفید ہے۔٭دماغی بیماریوں میں فائدہ مند ہے۔٭کالی مرچ کے استعمال سے سینے کے درد سے نجات ملتی ہے۔٭کھٹی ڈکاریں نہیں آتیں۔٭ نزلہ و زکام سے نجات دلاتا ہے۔٭دانتو ں کو نہ صرف مضبوط کرتا ہے بلکہ دانتوں کے درد میں بھی مفید ہے۔٭کالی مرچ ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ہے۔٭الزائمر کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ہے۔٭یاداشت کی بہتری کے لئے اس کا استعمال کریں۔٭کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے پر ہونے والے انفیکش کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔٭بلغم کا اخراج کرتی ہے۔٭پھیپھڑوں کے امراض میں مفید ہے۔٭نوبتی بخاروں میں اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔٭سرد زہروں کے اثرات کو زائل کرتی ہے۔٭٭قوت باہ میں اضافہ کرتی ہے۔

کالی مرچ کے تیل کی افادیت:
٭درد سے نجات مل جاتا ہے۔٭پسینہ آتا ہے۔٭ہاضمہ کے لئے مفید ہے۔٭اعصابی دردوں میں فائدہ مند ہے۔٭جوڑوں کے دردوں میں مفید ہے۔٭جلد کی صحت کے لئے اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔٭تھوک کو بڑھاتا ہے۔٭بھوک کی کمی کو دور کرتا ہے۔

نوٹ:ایسے افراد جن کو گردوں کا کوئی مرض لاحق ہو وہ کالی مرچ کے استعمال سے پرہیز رکھیں۔اس کے علاوہ گرم مزاج والے افراد بھی سیاہ مرچ کا استعمال کم سے کم کریں۔

Sunday 17 May 2020

چاکلیٹ



چاکلیٹ دل کی صحت کے لیے اچھی ہے: ماہرین.

یک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چاکلیٹ کی قابل ذکر مقدار کھانے سے دل کی صحت اچھی ہوتی ہے۔

مطالعے سے ظاہر ہوا ہے کہ جو لوگ ہر روز چاکلیٹ کھاتے ہیں ان میں دل کی بیماریوں اور فالج کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

نئی تحقیق میں ‘یونیورسٹی آف ایبرڈین’ کے ماہرین نے دل کی صحت پر طویل عرصے تک چاکلیٹ کھانے کے اثرات معلوم کئے ہیں اور چاکلیٹ کھانے والوں میں دل کی بیماریوں اور فالج کےخطرے میں کمی دیکھی ہے۔

برطانوی سائنس دانوں کا یہ مطالعہ نار فوک کے25 ہزار مرد اور خواتین سے پر کرائے جانے والے سوالنامے پر مشتمل تھا جن سے سوال کیا گیا تھا کہ وہ ہر روز کتنی چاکلیٹ یا ہاٹ چاکلیٹ لیتے ہیں۔

محققین نے دل کی بیماریوں کی شرح دیکھنے کے لیے شرکا کی صحت کا 12 سال تک جائزہ لیا۔

تحقیق میں ہر پانچ میں سے ایک شریک کا کہنا تھا کہ اس نے کبھی چاکلیٹ نہیں کھائی۔ لیکن بہت سے دوسرے شرکا نے بتایا کہ وہ ہر روز 7 گرام اور کچھ کے بقول یومیہ 100 گرام تک چاکلیٹ کھاتے ہیں۔

سائنسی جریدے ‘برٹش میڈیکل جرنل’ کے ہارٹ میگزین میں محققین نے لکھا ہے کہ زیادہ چاکلیٹ کھانے والے بظاہر نوجوان اور کم وزن کےحامل تھے اور ان میں سوزش، ہائی بلڈ پریشر اور ذیاییطس کے امراض کم تھے۔

Eating Chocolate
Eating Chocolate
اعداد و شمار سے ظاہر ہوا کہ جو لوگ چاکلیٹ کھاتے تھے ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ 11 فیصد اور ان کے نتیجے میں ہونے والی ممکنہ اموات کا خطرہ 25 فیصد کم تھا۔

محققین نے تجویز کیا ہے کہ چاکلیٹ کی قابل ذکر مقدار کھانے سے فالج کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہو سکتا ہے ۔

اس مطالعے میں چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ یعنی دونوں طرح کی چاکلیٹ کھانے کے دل کی صحت پر مثبت اثرات ظاہر ہوئے ہیں۔

محققین نے کہا ہے کہ کوکو میں – جس سے چاکلیٹ بنتا ہے – اینٹی آکسیڈنٹ کیمیکل پایا جاتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں معاون ہے۔ یہ دل کی شریانوں کو سکڑنے سے روکتا ہے اور انھیں کشادہ کرتا ہے۔

لیکن محققین نے متنبہ کیا ہے کہ اگرچہ چاکلیٹ کھانے والوں کے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگ چاکلیٹ کے کئی پیکٹ خرید لائیں۔

تحقیق کے حوالے سے ‘شیفیلڈ یونیورسٹی’ کے کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ٹم چیکو نے کہا کہ مجھے اس تحقیق سے جو پیغام ملا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ صحت مند ہیں اور اعتدال پسندی سے چاکلیٹ کھاتے ہیں تو یہ آپ کی دل کی بیماریوں میں اضافہ نہیں کرتی بلکہ اس سے الٹا کچھ فائدہ ہی ہو سکتا ہے۔

لیکن ڈاکٹر چیکو کے بقول وہ تحقیق کی روشنی میں اپنے ان مریضوں کو چاکلیٹ کھانے کا مشورہ نہیں دے سکتے جن کا وزن زیادہ ہے۔



Friday 15 May 2020

کیلے کے فوائد


کیلے میں تار نما یہ چیز کیا ہے؟ اس کے فوائد جان کر آپ مہنگے کیلے بھی خرید لیں گے
پھل انسان کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں اور ہر انسان کو کوئی نہ کوئی پھل ضرور پسند ہوتا ہے۔ جیسا کہ کیلا یہ پھل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اور ہر موسم میں رہتا ہے۔ اس کا ملک شیک بھی شوق سے پیا جاتا ہے جبکہ اس سے وزن بھی آسانی سے بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ کمزور جسم والے افراد کے لیے نہایت مفید ہے۔ لیکن آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ کیلے میں اکثر تار نما ایک چیز ہمیں نظر آتی ہے جس کو ہم چھلکے کے ساتھ اتار لیتے ہیں۔

لیکن اس تار کے فوائد جاننے کے بعد آپ یقیناً اس کو پھینکیں گے نہیں اور اس کا استعمال یقینی بنالیں گے۔

* دراصل یہ تار نما چیز فلوم بنڈلز کہلاتی ہیں جو کہ ایک ٹشو ہوتا ہے جو ہر پودے میں موجود ہوتا ہے۔ اس کا کام پھل تک تمام نیوٹریشن پہنچانا ہوتا ہے۔

* اس میں وٹامن اے، وٹامن بی 6 ، فائبر اور پوٹاشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے اور یہ تار ایک رگ کی طرح کام کرتا ہے اور پھل کو اس کی ضروریات کی تمام چیزیں فراہم کرتی ہے۔ یہ کیلے کو مزیدار اور بڑھنے میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

*  اس لیے آپ جب بھی کیلا کھائیں تو اس تار کو بھی ضرور کھائیں تاکہ آپ کو زیادہ غذائیت ملے اور اگر آپ کیلا نہیں کھاتے تو اس کو اپنی غذا کا حصہ ضرور بنائیں۔

💕صحت کے لیے کیلے کے فوائد

💕پھلوں کی افادیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، ہر پھل کی اپنی اپنی خصوصیات ہوتی ہیں، جدید تحقیق میں کیلے کو بہترین پھل قرار دیا گیا ہے۔
💕کیلا توانائی، حیاتین اور معدنی اجزاء کےحصول کا بہترین ذریعہ ہے، خصوصاً یہ چھوٹے بچوں کیلئے بہت ہی مفید ہے کیونکہ یہ زود ہضم ہونے کےساتھ ساتھ جسم میں توانائی کی کمی دور کرنےاور وزن  مناسب رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
کیلے میں پروٹین ، نشاستہ ، ریشہ ، فاسفورس ، فولاد، سوڈیم ، پوٹاشیم اور وٹامن اے، بی، سی  کی خاصی مقدار میں پائی جاتی ہے۔
جدید تحقیق سے یہ بات بھی معلو م ہوئی ہے کہ کیلا کسی حد تک بڑھاپے کا راستہ روکتا ہے اورذہن کو سکون بخشنے میں مدد دیتاہے۔
💕کیلامعدے میں ایسے خلیوں کی نشوونما میں مدد دیتاہے جومعدے کی اندرونی جھلی کو تیزاب سے محفوظ رکھتے ہیں۔ کیلا اسہال روکنے میں بھی معاون ہے اسے مسل کر ابلے ہوئے چاول میں ملا کر کھایا جا سکتا ہے۔
💕کیلے میں پوٹاشیم کی مقدار بھی خوب ہوتی ہے لٰہذا یہ ہا ئی بلڈ پریشر پر قابو پانے میں بھی مدد دیتا ہے۔
💕کیلے کے چھلکے سے مہا سوں ، مسوں اور چھا ئیوں کاعلاج کیا جاسکتا ہے مہا سوں اور مسوں کی جگہ پر کیلے کا چھلکا رات بھر چپکا کررکھنے سےفائدہ ہوتاہے، یہ علاج ہفتہ بھر جاری رکھا جائے تو مثبت نتائج برآمد ہو سکتے ہیں....

💞پوسٹ اچھی لگے تودوسروں کی بھلائ کے لئے شیئر ضرور کریں💞


Wednesday 6 May 2020

ایڑی کا درد








💕اکثر ایڑی میں درد رہنے کی وجہ جان لیں💕


💕کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے پیر اور ٹخنے 26 ہڈیوں اور 33 جوڑوں سے بنتے ہیں ؟ 
جن میں ایڑی پیر کی سب سے بڑی ہڈی ہے۔

💕اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ایڑی میں درد یا تکلیف پیروں کا سب سے عام مسئلہ ہے۔
💕عام طور پر یہ درد ایڑی کے اندر یا اس کے پیچھے ہوتا ہے جہاں پنڈلی سے ایڑی تک آنے والا طاقتور پٹھا ایڑی کی ہڈی سے جڑتا ہے، کئی بار یہ درد ایڑی کے سائیڈ میں بھی محسوس ہوتا ہے۔
💕اگر یہ درد ایڑی کے اندر ہو تو اسے plantar fasciitis کہا جاتا ہے جو ایڑی میں درد کی سب سے عام وجہ ہے جبکہ ایڑی کے پیچھے درد کو Achilles tendinitis کہا جاتا ہے۔
اکثر اوقات یہ درد کسی چوٹ کا تنیجہ نہیں ہوتا جو شروع میں زیادہ نہیں ہوتا مگر اس کی شدت بڑھ جاتی ہے اور کئی بار ہلنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔
💕عام طور پر یہ درد بغیر علاج کے ہی ختم ہوجاتا ہے مگر کئی بار یہ برقرار رہتا ہے اور دائمی بھی بن جاتا ہے۔

ایڑی کے درد کی عام وجوہات

ایڑی کے نیچے ہونے والا درد عام طور پر بہت زیادہ دباﺅ کا نتیجہ ہوتا ہے جس سے پاﺅں کی جھلی کی بافتوں کو نقصان پہنچتا ہے اور درد اور اکڑن کی شکایت ہوتی ہے۔
ایڑی کے پیچھے ہونے والا درد پنڈلی سے ایڑی تک آنے والے پٹھے کو پہنچنے والی چوٹ کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
اسی طرح موچ بھی اس کی وجہ ہوسکتی ہے کسی قسم کا فریکچر، جوڑوں میں پانی بھرجانے، جوڑوں کے امراض یا ہڈیوں کی کوئی بیماری ھبی اس کی وجہ ہوسکتے ہیں۔

اس سے بچنا کیسے ممکن؟

ویسے تو ایڑی میں درد کی مکمل روک تھام تو ممکن نہیں مگر کچھ آسان نکات سے چوٹ اور درد سے بچنے کی کوشش ضرور کرسکتے ہیں جو درج ذیل ہیں:
مناسب فٹنگ والے جوٹوں کا استعمال جو پیروں کو سپورٹ فراہم کریں
جسمانی سرگرمی کے لیے درست جوتوں کا انتخاب
ورزش سے قبل مسلز کو اسکریچ کریں
جسمانی سرگرمیوں کے دوران رفتار
صحت بخش غذا

تھکاوٹ یا مسل میں تکلیف پر آرام
صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنے کی کوشش

تکلیف کو دور کیسے کریں؟

اگر ایڑی میں درد ہے تو کچھ طریقوں سے آپ اسے کم کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں، جو درج ذیل ہیں:
جتنا ہوسکے آرام کریں
روزانہ 2 بار 10 سے 15 منٹ کے لیے برف سے ٹکور کریں
عام درد کش ادویات کا استعمال
ایسے جوتے پہنیں جو زیادہ ٹائٹ نہ ہوں
ایڑی کو زمین پر رکھنے کی بجائے اوپر اٹھا کر رکھیں
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں

اگر آپ کو اکثر ایڑی میں تکلیف ہوتی ہے تو ممکنہ طور پر سب سے پہلے تو گھریلو نسخوں کو ہی آزمائیں گے جیسے آرام، تاہم اگر یہ درد 2 سے 3 ہفتوں میں بہتر نہیں ہوتا تو ڈاکٹر سے رجوع کرلینا چاہیے۔
کچھ علامات میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہیے جو کہ درج ذیل ہیں :
شدید درد
اچانک درد ہونا
ایڑی میں سرخی نظر آنا
ایڑی سوج جانا
درد کے باعث چلنے سے قاصر ہوجانا

ایڑی کے درد سے کیا پیچیدگیاں ہوسکتی ہیں؟

ایڑی کے درد چلنے پھرنے سے معذور کرسکتا ہے اور روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔ چلنے کا انداز متاثر ہوسکتا ہے، اگر ایسا ہو تو جسمانی توازن بگڑ سکتا ہے اور گرنے کا خطرہ بڑھتا ہے، جبکہ انجری کا خطرہ بھی زیادہ ہوجاتا ہے...

💕پوسٹ اچھی لگے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں💕

سونف کے فائدے





💕سونف کو زمانہ قدیم سے طبی لحاظ سے صحت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے جو کہ متعدد امراض کی روک تھام میں مدد دے سکتی ہے
💕اسے خام شکل میں کھایا جائے یا چائے کی صورت میں، فائدہ ہر بار ہوتا ہے۔

💕چائے بنانے کا طریقہ

💕ایک سے 2 کھانے کے چمچ سونف کو پیس لیں اور اسے ایک کپ میں ڈالنے کے بعد اس میں گرم پانی شامل کردیں، اس کپ کو ڈھانپ دیں اور دس منٹ کے لیے ہلائیں، اس کے بعد چھان لیں اور چائے سے لطف اندوز ہوں، اگر دل کرے تو کچھ مقدار میں اس میں شہد کا اضافہ بھی کردیں۔
💕یہ چائے وٹامن اے، سی اور ڈی کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھی بھرپور ہوتی ہے، جس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
جسمانی وزن میں کمی

💕چونکہ سونف نظام ہاضمہ کے عمل کو بہتر بناتی ہے، اسی لیے یہ غذائیت کو جزو بدن بنانے کا عمل بھی بہتر کردیتی ہے۔ اس طرح نقصان دہ اجزاءجسم سے خارج ہوجاتے ہیں، اسی طرح جسم میں گلوکوز کی سطح بھی متوازن رہتی ہے، یہ بے وقت کھانے کی خواہش کو قابو میں کرتی ہے جبکہ جسم میں اضافی سیال کو بھی خارج کردیتی ہے۔
دل کی صحت بہتر بنائے

💕جگر صحت مند ہو تو کولیسٹرول کے ٹکڑے زیادہ بہتر طریقے سے ہوتے ہیں، سونف ان غذاﺅں میں سے ایک ہے جو جگر کے افعال کو مناسب طریقے سے مدد کرنے میں مدد دیتی ہیں جبکہ دل کی دھڑکن بہتر ہوتی ہے۔
💕آنکھ کی صحت کے لیے فائدہ مند

💕سونف بینائی کو بہتر کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہے، اس میں موجود وٹامن سی بینائی کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتا ہے۔

💕کیل مہاسے کم کرے

سونف میں موجود آئل ورم کش خصوصیات رکھتے ہیں اور جلدی مسائل جیسے کیل مہاسوں کے علاج میں مدد دیتا ہے۔ سونف جلد میں موجود اضافی سیال کو خارج کردیتی ہے جو کہ کیل مہاسوں کی شکل اختیار کرتے ہیں۔
ذیابیطس کے خلاف مزاحمت

💕سونف ذیابیطس کے شکار افراد کو اس مرض سے لڑنے میں بھی مدد دیتی ہے، وٹامن سی اور پوٹاشیم کے باعث یہ بلڈ شوگر لیول کو کم کرتی ہے جبکہ انسولین کی سرگرمیوں میں اضافہ کرتی ہے جس سے بلڈ شوگر متوازن رہتا ہے۔
مسوڑوں کے لیے بہترین

💕سونف جراثیم کش خصوصیات کے باعث مسوڑوں کو بھی مضبوط بناتی ہے جس سے ورم یا سوجن کی روک تھام ہوتی ہے۔
نظام ہاضمہ کے مسائل دور کرے

💕سونف مسلز کو ریلیکس کرنے کے ساتھ بائل کے بہاﺅ کو حرکت میں لاتا ہے جس سے درد کم ہوتا ہے اور نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ سونف کا استعمال جسم سے گیس کو بھی خارج کرتا ہے...💕

💞پوسٹ اچھی لگے تودوسروں کی بھلائ کے لئے شیئر ضرور کریں💞